Saturday 14 January 2017

Ghazal

win_20160912_12_42_48_pro
تجھ سے ہے بس یہ ہی سوال مرا
پوچھ لوتم کبھی تو حال مرا
جیسے نایاب ہیرا پاس ہو کوئی
ویسے ہی وہ رکھے خیال مرا
شاہ کی شاہی جیسے لٹ گئی ہو
ایسے ہی آیا ہے زوال مرا
آسکا نہیں وہ لوٹ کر ابھی تک
یوں ہی گزرا ہے یہ بھی سال مرا
ملنے بھی پھر نہ آیا ہے وہ کبھی
لوٹ کر جو گیا تھا جمال مرا

No comments:

Post a Comment